افغان طالبان کاسابق غیرملکی اڈوں کوخصوصی اقتصادی زون میں تبدیل کرنے کا منصوبہ
افغانستان کی طالبان انتظامیہ ماضی قریب میں غیرملکی فوجوں کے زیراستعمال اڈوں کوکاروبار کے لیے خصوصی اقتصادی زون میں تبدیل کرنے کے منصوبے پرعمل درآمد کاارادہ رکھتی ہے۔
اقتصادی امورکے قائم مقام نائب وزیراعظم ملّا عبدالغنی برادرنے اتوار کے روز ایک بیان میں کہا ہے:’’تفصیلی غوروخوض کے بعدیہ فیصلہ کیا گیا کہ وزارت صنعت و تجارت کو غیر ملکی افواج کے باقی ماندہ فوجی اڈوں کو خصوصی اقتصادی زون میں تبدیل کرنے کے منصوبے کو آگے بڑھانا چاہیے اور اس ارادے سے بتدریج ان کا کنٹرول سنبھالنا چاہیے۔
انھوں نے مزید کہا کہ دارالحکومت کابل اور شمالی صوبہ بلخ میں سابق غیرملکی فوجی اڈوں کو تبدیل کرنے کے لیے ایک پائلٹ منصوبہ شروع کیا جائے گا۔
اس وقت افغانستان کی معیشت مشکلات کا شکار ہے اور امدادی ادارے 2021 میں طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے شدید انسانی بحران کا انتباہ کررہے ہیں۔
طالبان کے اگست 2021ء میں کابل میں اقتدار پرقبضے کے بعد سے جنگ زدہ ملک کے ترقیاتی فنڈزمیں کٹوتی ہوئی ہے۔بیرون ملک افغانستان کے مرکزی بینک کے اثاثے منجمد کرلیے گئے ہیں اورشعبہ بینکاری پرپابندیاں عاید کی گئیں۔
تاہم عالمی بینک نے یہ بھی نوٹ کیاہے کہ افغانستان کی برآمدات میں اضافہ ہوااورطالبان انتظامیہ 2022 میں محصولات کوبڑی حد تک مستحکم رکھنے میں کامیاب رہی ہے